لوزان،4اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) نے مانا ہے کہ اس نے بیجنگ اولمپک 2008 کے دوران ہوئے ڈوپنگ معاملات کو چھپایا تھا۔ آئی او سی کے مطابق جمیکا کے رنر کے ٹیسٹ مثبت پائے گئے تھے پر اس کے لیے انہیں سزا نہیں دی گئی تھی۔ جرمن دستاویزی فلم ساز ہاجو سیپیلٹ نے کہا کہ اس کیریبین ملک کے کئی کھلاڑیوں کے پیشاب کے آٹھ سال پرانے نمونے کا جب دوبارہ ٹیسٹ کیا گیا تو اس میں کلینبٹیرول پایا گیا جو کہ پٹھوں کو مضبوط بناتا ہے اور ممنوعہ ہے، کسی بھی کھلاڑی کی شناخت ظاہر نہیں ہوئی ہے۔ جمیکا کے رنراسین بولٹ نے بیجنگ اولمپک میں عالمی ریکارڈ کے ساتھ تین طلائی تمغے جیتے تھے۔
وہیں آئی او سی نے کہا کہ عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) کے ساتھ مشورہ کرنے کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ منظم دھوکہ دہی جیسا کوئی معاملہ نہیں تھا۔ آئی او سی نے بیان میں کہاکہ واڈا نے آئی او سی کو بتایا کہ ان مقدمات میں کلینبٹیرول کے استعمال کا کوئی معقول پیٹرن دیکھنے کو نہیں ملا ہے اور اس وجہ سے بہتر ہو گا کہ ان معاملات کو آگے نہیں بڑھایا جائے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کلینبٹیرول کی سطح کافی کم (ایک مگرا) پایا گیا جو گوشت کے ذریعے کھلاڑیوں کے جسم میں جا سکتا ہے، چین جانوروں کے پٹھوں کو بڑھانے کے لئے انہیں کلینبٹیرول کا کھلاتا ہے اور اولمپک کھلاڑیوں کو چین جانے سے پہلے اس طرح کے خطرات سے بھی آگاہ کیا گیا تھا۔